غازی آباد میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے
کہا، اتر پردیش میں 14 سال کی ترقی کا بن باس ہے۔ اسے ختم کرنا ہوگا۔ انہوں
نے الزام لگایا کہ یہاں جتنے بھی لوگ انتخابی تشہیر کر رہے ہیں وہ پانچ
سال کے کام کاج کا حساب نہیں دے رہے۔ جب اکھلیش منتخب ہو کر آئے تو مجھے
لگا یہ ضرور اتر پردیش کی ترقی کریں گے۔ لیکن انہوں نے 5 سال میں ریاست کو
تباہ کر کے رکھ دیا۔ سورج ڈھلنے کے بعد ہماری بہن بیٹیاں گھر سے باہر نہیں
نکل سکتیں۔ جس ریاست میں اتنی خواتین ارکان اسمبلی ہیں، وہاں کی عورتیں غیر
محفوظ کیوں ہیں۔
پی ایم مودی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ 2019 کے انتخابات میں
اپنے
کام کاج کا حساب ضرور دیں گے۔ اکھلیش حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا
کہ انہیں قانون درست کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے سگے رشتہ
داروں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔
میری حکومت بنے گی تو ملازمتوں میں ہوئے گھوٹالوں کی جانچ ہوگی۔ سب سے
زیادہ روزگار زمرہ 3 اور 4 کے لئے ہوتی ہے۔ چند سو ملازمتوں کے لئے ہزاروں
لوگ درخواست دیتے ہیں۔ پھر انٹرویو ہوتا ہے اور 30 سیکنڈ میں معلوم کر
لیا جاتا تھا کہ کوئی نوجوان اس کام کے قابل ہے کہ نہیں۔ یہ بے ایمانی تھی
ہم نے اسے ختم کیا۔ اس کی آڑ میں کالے دھن کا کاروبار ہوتا تھا۔ ہم نے
مرکزی حکومت کی ملازمتوں میں انٹرویو ختم کیا لیکن اکھلیش حکومت نے اسے ختم
نہیں کیا۔